webnovel

Mencintai bukan lah hal yang Sepele

Author: Roin_Roin
Romansa Anak Muda
Ongoing · 901 Views
  • 1 Chs
    Content
  • ratings
  • N/A
    SUPPORT

What is Mencintai bukan lah hal yang Sepele

Synopsis

You May Also Like

Général, Votre Femme Vous Demande de Revenir à la Maison Pour l'Agriculture

``` # VIE DE FAMILLE Su Xiaoxiao faisait la sieste mais a ouvert les yeux pour découvrir qu'elle avait été transmigrée et se trouvait maintenant dans le corps d'une fille bien en chair. D'une docteure militaire distinguée, elle était devenue une gourmande et une paresseuse. De plus, elle terrorisait souvent les gens du village en compagnie de son père et de son frère. C'était pourquoi personne aux alentours ne voulait l'épouser. Bien que sa famille soit parvenue à arranger un mariage avec une famille illustre, le marié s'est enfui le jour du mariage. Quand son père a dit qu'il lui attraperait un mari, elle ne s'attendait pas à ce qu'il le fasse littéralement en capturant Wei Ting avec un sac après qu'il eut été épuisé de combattre des brigands. Su Cheng souriait mystérieusement à sa fille. "Papa a une bonne et une mauvaise nouvelle. Laquelle veux-tu entendre en premier ?" "L'une ou l'autre." "J'ai capturé un mari pour toi. Il est cent fois plus beau que He Tongsheng ! Tu vas définitivement l'aimer !" "Alors, c'est quoi la bonne nouvelle ?" demanda-t-elle dans un état second. Su Cheng décida de se laisser porter par le courant et changea ses mots. "La bonne nouvelle c'est que tu n'as plus besoin de donner naissance ! Mon gendre nous a déjà donné des enfants !" Après s'être mariée, Su Xiaoxiao menait une vie trépidante à réformer son père gangster et son frère cadet pour le mieux, à sauver la vie de son époux magnifique, et à élever ses trois canailles... En outre, elle devint inopinément l'une des dames les plus puissantes de la dynastie Yan ! ```

Pian Fangfang · General
Not enough ratings
211 Chs

Los Angeles Lovers " یہ Los Angeles تھا جہاں رات گیے تک public tran

یہ Los Angeles تھا جہاں رات گیے تک public transportation چلتی تھی ۔ آج ایک الگ دن تھا Suzi اپنی job سے واپس گھر نہیں جانا چاھتی تھی ۔ وہ اکیلی اور خاموش لڑکی تھی بلکل novel stories میں بتاۓ جانے والی لڑکیوں جیسی پر Suzi بہت حسین تھی ۔ وہ چاند کی طرف دیکھتے ہوۓ سڑک پر کافی دلیری سے قدم اُٹھا رہی تھی شاید اُس نے پی رکھی تھی ۔ اب وہ ایک بس سٹاپ پر آ کر روک گئ اور یہ وہی بس تھی جو اُس کو اُس کے گھر لے جاتی ۔ وہ بس میں چڑھی اور سب سے آخری سیٹ پر نظر دوڑائی اور وہاں جا کر بیٹھ گئ ۔ کیا میں خوبصورت نہیں ہوں ؟ Suzi نے دریافت کیا اپنے ساتھ بیٹھے ایک اجنبی شخص سے وہ دیکھنے میں 35 سال کا لگتا ہے اور اچھی شکل و صورت کا ہے ۔ میں نے ایسا کب کہا ۔ martin نے جواب دیا ۔ تو تم میری طرف کیوں نہیں دیکھتے ؟ Suzi نے پھر سوال کیا ۔ Martin نے گلے کو صاف کرتا ہوۓ کہا ۔ آپ میرے لیے ابھی بلکل اجنبی ہیں میں آپ سے پہلی بار مل رہا ہوں جہاں تک مجھے لگتا ہے ۔ اور اُس نے اِس بار اپنی نظر اُٹھا کر جب Suzi کی آنکھوں میں دیکھا تو وہ اُن آنکھوں میں تیرتے ہوئے درد سے کچھ دیر خاموش ہو گیا ۔ جب کہ Suzi اب بھی اُسکی جانب دیکھ رہی تھی ۔ کافی دیر کی خاموشی کو پاؤں سے روند کر martin نے سوالیہ انداز میں پوچھا کیا میں آپکا نام جان سکتا ہوں ؟ جی ضرور ۔ میرا نام Suzi ہے ۔ اور آپکا ؟ جی martin martin نام ہے میرا اُس نے دو مرتبہ اپنا نام دہرایا ۔ نا جانے کیا ہوا کہ Suzi یکدم رونے لگی ۔لیکن بغیر آواز کہ martin اُسکی آنکھوں سے جاری ہونے والے آنسوں سے زیادہ پریشان نہیں ہوا کیونکہ یہ پہلی مرتبہ نہیں تھا جب وہ سیاہ کالے لباس میں ملبوس چاند سی لڑکی کو روتا دیکھ رہا تھا ۔ ایسا پہلے بھی ہو چکا تھا ۔ وہ اکثر خواتین کی بےبسی پر شرمندہ ہو جاتا تھا۔ خود کو اِس آزاد معاشرے کا باشندہ کہنا آسان تھا مگر یہاں کہ اصولوں پر عمل درآمد ہونا مشکل تھا ۔یہ بےبس خواتین جن کی آنکھوں میں درد نظر آتا تھا جو بہت سنجیدہ اور بہت اچھے گھروں سے تعلق رکھتی تھیں اب تنہائی کہ سبب روتی تھی یا پھر اُنکا کوئی اپنا جو اُنکا سرپرست تھا دنیا سے جا چکا تھا ۔ اچانک بس کی بریک لگی اور martin اپنی خیالی دنیا سے باہر آگیا اُس نے اِیک لمبا سانس لیا جیسے وہ یہ کہنا چاہتا ہو کہ اگر میں کچھ دیر اور اپنے خیالات میں رہتا تو شاید مر جاتا اور میری دماغ کی رگ پھٹ جاتی ۔ اُس نے Suzi کی جانب دیکھا ۔ وہ اب اپنی آنکھیں صاف کر رہی تھی ۔ لیکن وہ ایسا کیوں کر رہی تھی ؟ martin نے جو سے ایک بےتُکہ سوال کیا ۔ پھر اُس نے خودی خود کو جواب دیا ۔ شاید وہ دنیا کے سامنے اپنی یہ تصویر نہیں لانا چاہتی تھی ۔ Excuse me ... Martin said اور جیسے Suzi چاہتی تھی کہ martin اُسے مخاطب کرے ۔ کیا آپ ٹھیک ہو ؟ اُس نے پانی کی بوتل آگے کرتے ہوئے پوچھا ۔ اُس وقت Suzi نے پانی کی بوتل کو اپنے لبوں سے لگاتے ہوئے ہاں میں سر ہلایا ۔ کیا میں جان سکتا ہوں آپ اُداس کیوں ہو ؟ martin نے دریافت کیا ۔ پر روز کی طرح اُسکا سٹاپ آگیا تھا اور وہ الوداع نا کہہ کر وہاں سے اُٹھ گئی اور اُترتے وقت اُس نے آخری بار martin کی جانب دیکھا وہ مُسکرایا جیسے وہ Suzi کا حوصلہ بڑھانا چاہتا تھا ۔ اگلے ہی لمحے وہ اپنے گھر تھی جہاں اُسکا دم گھٹتا تھا اب وہ اُس دیوار کی جانب دیکھ رہی تھی جہاں اُسکی اور اُسکے خاوند کی بہت ساری تصویریں تھیں وہ " Martin John تھا جس کو اِس دنیا سے گیے تین برس ہو چکے تھے مگر وہ آج بھی Suzi کی یادوں میں زندہ تھا جس کی محبت میں Suzi پل پل گُزار رہی تھی ۔

Qasim_Chuhan · Horror
Not enough ratings
2 Chs

ratings

  • Overall Rate
  • Writing Quality
  • Updating Stability
  • Story Development
  • Character Design
  • world background
Reviews

SUPPORT

empty img

coming soon

More about this book

Report