webnovel

Autum in 2015

Romansa Kontemporer
Ongoing · 1.3K Views
  • 1 Chs
    Content
  • ratings
  • N/A
    SUPPORT

What is Autum in 2015

Synopsis

You May Also Like

Discontinued Novel: Fighting In A New Age

"I've killed to many people in pursuit of power and success in the other world to return to my own a failure" Gyun Sung who was the greatest Kendo prodigy of all time, won the world championship at just 17. Transmigrated to Murim where he spent 7 years of his life fighting and building his own power. He reached the culmination of martial arts the Martial God stage, underwent body modification perfecting his body for martial arts, and established the most ruthless and strongest mercenary corp in all of murim the Raven Black mercenary corp. He returned to his world after dying against the combined efforts of the three murim faction leaders who destroyed everything, his reputation, his friends using money and killed him after weakening him by paying of a trusted advisor to poison him. Gyun returns to his world, his qi is gone but his experiences and martial arts. He swears to himself that money will never be a problem, he will use the only things left over from his life in Murim his perfected body that has superhuman strength and speed, his techniques and the will and determination of someone who’s lived a decade fighting a hairsbreadth from death. Authors note : I will aim for one chapter a day , sometimes maybe I will write 2 or 3 depending upon how much time I have. There may be mistakes since most chapters are written in an hour based off an idea I thought of while at school. During weekends there will definitely be 2 chapters a week, and I will make sure that every chapter has at minimum 1,000 words to a maximum of 2,000. Please tell me in comments if there are any mistakes. Also if you recommend any story ideas I might implement them. Either way thanks for reading!

ForerunnerOfSky · Realistic
Not enough ratings
43 Chs

Los Angeles Lovers " یہ Los Angeles تھا جہاں رات گیے تک public tran

یہ Los Angeles تھا جہاں رات گیے تک public transportation چلتی تھی ۔ آج ایک الگ دن تھا Suzi اپنی job سے واپس گھر نہیں جانا چاھتی تھی ۔ وہ اکیلی اور خاموش لڑکی تھی بلکل novel stories میں بتاۓ جانے والی لڑکیوں جیسی پر Suzi بہت حسین تھی ۔ وہ چاند کی طرف دیکھتے ہوۓ سڑک پر کافی دلیری سے قدم اُٹھا رہی تھی شاید اُس نے پی رکھی تھی ۔ اب وہ ایک بس سٹاپ پر آ کر روک گئ اور یہ وہی بس تھی جو اُس کو اُس کے گھر لے جاتی ۔ وہ بس میں چڑھی اور سب سے آخری سیٹ پر نظر دوڑائی اور وہاں جا کر بیٹھ گئ ۔ کیا میں خوبصورت نہیں ہوں ؟ Suzi نے دریافت کیا اپنے ساتھ بیٹھے ایک اجنبی شخص سے وہ دیکھنے میں 35 سال کا لگتا ہے اور اچھی شکل و صورت کا ہے ۔ میں نے ایسا کب کہا ۔ martin نے جواب دیا ۔ تو تم میری طرف کیوں نہیں دیکھتے ؟ Suzi نے پھر سوال کیا ۔ Martin نے گلے کو صاف کرتا ہوۓ کہا ۔ آپ میرے لیے ابھی بلکل اجنبی ہیں میں آپ سے پہلی بار مل رہا ہوں جہاں تک مجھے لگتا ہے ۔ اور اُس نے اِس بار اپنی نظر اُٹھا کر جب Suzi کی آنکھوں میں دیکھا تو وہ اُن آنکھوں میں تیرتے ہوئے درد سے کچھ دیر خاموش ہو گیا ۔ جب کہ Suzi اب بھی اُسکی جانب دیکھ رہی تھی ۔ کافی دیر کی خاموشی کو پاؤں سے روند کر martin نے سوالیہ انداز میں پوچھا کیا میں آپکا نام جان سکتا ہوں ؟ جی ضرور ۔ میرا نام Suzi ہے ۔ اور آپکا ؟ جی martin martin نام ہے میرا اُس نے دو مرتبہ اپنا نام دہرایا ۔ نا جانے کیا ہوا کہ Suzi یکدم رونے لگی ۔لیکن بغیر آواز کہ martin اُسکی آنکھوں سے جاری ہونے والے آنسوں سے زیادہ پریشان نہیں ہوا کیونکہ یہ پہلی مرتبہ نہیں تھا جب وہ سیاہ کالے لباس میں ملبوس چاند سی لڑکی کو روتا دیکھ رہا تھا ۔ ایسا پہلے بھی ہو چکا تھا ۔ وہ اکثر خواتین کی بےبسی پر شرمندہ ہو جاتا تھا۔ خود کو اِس آزاد معاشرے کا باشندہ کہنا آسان تھا مگر یہاں کہ اصولوں پر عمل درآمد ہونا مشکل تھا ۔یہ بےبس خواتین جن کی آنکھوں میں درد نظر آتا تھا جو بہت سنجیدہ اور بہت اچھے گھروں سے تعلق رکھتی تھیں اب تنہائی کہ سبب روتی تھی یا پھر اُنکا کوئی اپنا جو اُنکا سرپرست تھا دنیا سے جا چکا تھا ۔ اچانک بس کی بریک لگی اور martin اپنی خیالی دنیا سے باہر آگیا اُس نے اِیک لمبا سانس لیا جیسے وہ یہ کہنا چاہتا ہو کہ اگر میں کچھ دیر اور اپنے خیالات میں رہتا تو شاید مر جاتا اور میری دماغ کی رگ پھٹ جاتی ۔ اُس نے Suzi کی جانب دیکھا ۔ وہ اب اپنی آنکھیں صاف کر رہی تھی ۔ لیکن وہ ایسا کیوں کر رہی تھی ؟ martin نے جو سے ایک بےتُکہ سوال کیا ۔ پھر اُس نے خودی خود کو جواب دیا ۔ شاید وہ دنیا کے سامنے اپنی یہ تصویر نہیں لانا چاہتی تھی ۔ Excuse me ... Martin said اور جیسے Suzi چاہتی تھی کہ martin اُسے مخاطب کرے ۔ کیا آپ ٹھیک ہو ؟ اُس نے پانی کی بوتل آگے کرتے ہوئے پوچھا ۔ اُس وقت Suzi نے پانی کی بوتل کو اپنے لبوں سے لگاتے ہوئے ہاں میں سر ہلایا ۔ کیا میں جان سکتا ہوں آپ اُداس کیوں ہو ؟ martin نے دریافت کیا ۔ پر روز کی طرح اُسکا سٹاپ آگیا تھا اور وہ الوداع نا کہہ کر وہاں سے اُٹھ گئی اور اُترتے وقت اُس نے آخری بار martin کی جانب دیکھا وہ مُسکرایا جیسے وہ Suzi کا حوصلہ بڑھانا چاہتا تھا ۔ اگلے ہی لمحے وہ اپنے گھر تھی جہاں اُسکا دم گھٹتا تھا اب وہ اُس دیوار کی جانب دیکھ رہی تھی جہاں اُسکی اور اُسکے خاوند کی بہت ساری تصویریں تھیں وہ " Martin John تھا جس کو اِس دنیا سے گیے تین برس ہو چکے تھے مگر وہ آج بھی Suzi کی یادوں میں زندہ تھا جس کی محبت میں Suzi پل پل گُزار رہی تھی ۔

Qasim_Chuhan · Horror
Not enough ratings
2 Chs

ratings

  • Overall Rate
  • Writing Quality
  • Updating Stability
  • Story Development
  • Character Design
  • world background
Reviews

SUPPORT

More about this book

Report